موقّت شادی: صحیحین اور فریقین کی نظر میں

TEMPORARY MARRIAGE IN THE VIEW OF THE SAHIHAYN (SAHIH BUKHARI & MUSLIM) & FARIQAYN (SHIA AND SUNNI)

  • Dr. Riaz بلتستان یونیورسٹی، اسکردو
  • Dostdar بلتستان یونیورسٹی، اسکردو۔
Keywords: شادی, متعہ, موقت, صحیحین, میسار

Abstract

موّقت شادی یا متعہ کا مطلب ایک معین مدّت کےلئے کسی خاتون سے نکاح کرنا ہے۔ مسلم دُنیا میں صرف شیعہ موقت شادی کے قائل ہیں۔ مسلمانوں کے دیگر مسالک اِسے پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔ البتہ فقہ حنبلی کے پیروکاروں کے ہاں نکاحِ مسیار کے نام سے ایک نکاح متعارف کرایا گیا ہے جس کی ہیئت مُتعہ جیسی ہی ہے۔ زیرِ  بحث مقالہ میں موّقت یا انقطاعی نکاح کی بعض جزئیات کو شیعہ فقہ اور بالخصوص صحیحین( صحیح بُخاری و مسلم) کے تناظر میں واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس مقالہ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ موّقت نکاح میں بھی دائمی نکاح کی تمام شرائط لاگو ہوتی ہیں اور یہ اسلامی شریعت و قانون کے لحاظ سے مکمل  شرعی معاملہ  ہے۔

References

جلال الدین عبدالرحمن بن ابی بکر، السیوطی،تفسیردرِ منثور،ج2(بیروت، دارُ الفکر، 2010ء) ،254۔
۔ ثعلبی، الکشف و البیان عن تفسیرِ القرآن، ج3(بیروت، دارُالکتب العلمیۃ، 2004ء/1425ھ) ،287۔
۔حافظ عمادالدین ابوالفداء، ابن کثیر،تفسیر ابن کثیر سورۃ النساء آیت24،ج3،“مترجم:مولانا محمد جُونا گڑھی”(لاہور، مکتبہ قدوسیہ ، سن ندارد) ، 573۔
۔شهاب الدين أحمد بن محمد الخطيب القسطلانی،إرشاد الساري لشرح صحيح البخاري وبهامشه صحيح مسلم بشرح النووی،ج1(مصرالمحمیۃ، المطبعة الأميرية ببولاق، 1343ھ) ،44۔
۔ابی الحسین مسلم بن الحجاج، القشیری،المسند الصحیح المختصر من السنن بنقل العدل عن العدل الی رسول اللہؐ، حدیث: 3145، (بیروت، دارطیبہ، 1426 ھ)
۔ایضاً، حدیث:3146۔
۔ایضاً ،حدیث: 3417۔
۔ایضاً ،حدیث:3418۔
۔ایضاً ،حدیث 3419 تا3428۔
۔محمد بن إسماعيل، البخاري، أبو عبد الله، صحيح البخاري(دمشق بیروت، دار ابن كثير ،2002ء/1423ھ) ، حدیث6490۔
۔الإمام ابن حنبل، احمد ، مسند احمد،ج3 (بیروت، دار صادر، سن ندارد) ،325۔
۔ابی جعفر الصدوق محمد بن علی بن الحسین بن بابویہ، القمی ، من لا یحضرہ الفقیہ ،ج 3(تہران، دارالکتب الاسلامیہ،1390ھ) ، (الطبعۃ الخامسۃ) ،291۔
۔الطبرانی، ابوالقاسم سلیمان بن احمد، المعجم الاوسط، ج6، الرقم: 6114(القاہرہ، دارُالحرمین، 2010ء) ،292 ۔
۔ایضاً الکینی، الفروع من الکافی،449۔
۔امام مسلم، صحیح مسلم، کتاب الجنائز، باب: استیذان النبی ربہ قبراُمہ، ج2، 672، الرقم: 977۔
Published
2021-01-08