قرآن کریم خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ کا زندہ و جاودان معجزہ ہے۔ اگر مسلمان دانشور اعجاز قرآن کی چند تکراری جہات کے بیان کی بجائے لسانیات، ادبیات، تاریخ، سیاسیات، سماجیات، سائنس اور فلسفے جیسے شعبوں میں قرآنی اعجاز کی زندہ اور عصری جہات، مصادیق اور نمونے اہل دنیا کے سامنے پیش کر سکیں تو یقینا سلیم الفطرت انسانوں کی ایک بہت بڑی تعداد قرآن کی وحیانی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے اہلِ اسلام کی صفوں میں شامل ہو جائے گی۔ اسی ضرورت کے پیش نظر مجلہ نور معرفت کے موجودہ شمارے کا پہلا مقالہ "اعجاز قرآن کی جہات" کے عنوان سے معنون ہے۔ اس شمارے کا دوسرا مقالہ ایک اسلامی-کلامی بحث کی کفالت کرتا ہے۔ اگر "عقیدہٴ رجعت، قرآن، حدیث اور عقل کی روشنی میں" کے عنوان سے مزّین، یہ مقالہ اپنے دعویٰ کی اثبات میں کامیاب قرار دے دیا جائے تو اس کا IMPACT یہ ہے کہ یہ اُن قرآنی وعدوں کی صداقت کی دلیل بن جاتا ہے جو خداوند تعالیٰ نے اپنی لاریب کتاب میں اپنے خالص بندوں سے کر رکھے ہیں۔ تیسرا اور چوتھا مقالہ بالترتیب "سیرت النبیﷺ اور انسانی حقوق" اور "تشکیل معاشرہ کی اسلامی بنیادیں" کے عنوان سے مزیّن ہیں۔ ان مقالات کا مدعیٰ یہ ہے کہ سیرتُ النبیﷺ اور اسلامی تعلیمات ایسے معاشرہ کی تشکیل بنیادیں فراہم کرتی ہیں۔ اس شمارے کا پانچواں مقالہ  ایک مترقی انسانی سماج کی عالمی اساس یعنی عدل و انصاف کے قیام میں عدالتی نظام میں "دعویٰ (CLAIM) سے مربوط  شرعی اور وضعی قوانین کا تقابلی جائزہ " پیش کرتا ہے۔ یہ مقالہ اس مقولہ میں مملکت خدادادِ پاکستان میں وضعی قوانین میں احتمالی جھول کو برملا اور برطرف کرنے کی غرض وغایت سے لکھا گیا ہے۔ مجلہ نور معرفت کے اس تازہ شمارے کا چھٹا مقالہ " موقّت شادی: صحیحین اور فریقین کی نظر میں" کے عنوان سے مزین  ہے جو اہل فقاہت و اجتہاد کی خاص توجہ کا طالب اور معاشرے سے جنسی بے راہ روی کی روک تھام کی عملی شرعی راہیں تجویز کرتا ہے۔

ساتواں مقالہ اپنے ضمن میں " اسلامی تعلیم و تربیت کی روشیں" بیان کرنے کا عہدیدار ہے۔ اس مقالے کا ادّعا یہ ہے کہ اسلام میں تعلیم و تربیت کی متعدد اور متنوع روشیں موجود ہیں جو متعدد اور متنوع CONDITIONS میں قابل اجراء ہیں۔ ان روشوں کو اپنا کر تعلیم و تربیت کا کام انتہائی موثر طریقے سے انجام دیا جا سکتا ہے۔ " دہشت گردی، اسلام اور اردوافسانہ " کے عنوان پر مجلہ نور معرفت کے اس شمارے کا آٹھواں مقالہ افسانوی ادبیات کے لب ولہجہ دنیا میں دہشت گردی کے واقعات کے پسِ پردہ عوامل کی تلاش کے باب میں ایک جاندار کاوش ہے۔  RELIGIOUS DISCURSIVE PRACTICES IN THE ESL UNDERGRADUATE CLASSROOM کے عنوان سے اس شمارے کے آخری مقالے کا تعلق بھی EDUCATION سے ہے۔ یہ مقالہ جس میں اسلام آباد کی ان تمام جامعات کو بطور سروے سائیٹ منتخب کیا گیا ہے جہاں انڈر گریجویٹ سطح پر  انگریزی کا چار سالہ نصاب پڑھایا جاتا ہے، اس پیغام کا حامل ہے کہ اکثر ESLکلاس رومز میں اساتذہ کی طرف سے دینی اور مسلکی آئیڈیالوجی کی ترویج جاری رہتی ہے جو کہ مقالے کے مطابق بہترین تعلیمی نتائج کے حصول کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ لہذا تعلیم کے مقتدر اداروں کےلئے ضروری ہے کہ وہ اس سلسلے میں اساتذہ کو مناسب ہدایات اور رہنمائی فراہم کریں۔ہمیں امید ہے کہ ان متنوع مقالات کی اشاعت، مجلہ نور معرفت کے زیرنظر شمارے کو قارئین کےلئے انتہائی مفید شمارے کے طور پر پیش کرے گی۔ ان شاء اللہ!

٭٭٭٭٭

Published: 2020-12-04