اداریہ
Abstract
قرآن و سنّت دینی تحقیقات کا دائمی موضوع ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قرآن و سنّت، خدا کی کائنات اور شریعت )تکوین و تشریع( کا بیان ہیں۔ لیکن جہاں خدا کی کائنات میں ہر آن نئی نئی جہات سامنے آ رہی ہیں، وہاں انسانی افعال اور تعاملات میں بھی آئے دن پیچیدگیاں اور نئی جہات سامنے آ رہی ہیں۔ کائنات اور سماج کی منیجمنٹ انسان سے ہر دن نئی قانون سازی مانگتی ہے جس کی وجہ سے کسی ملک و ملت کی مقننہ کی کبھی چھٹی نہیں ہوئی۔ آج Post modern دَور کے تشریعی تقاضے پورے کرنا قانون گذار کی ذمہ داری ہے۔ لیکن اسلام میں قانونگذار کی حیثیت بنیادی طور پر قرآن و سنّت کو حاصل ہے۔ یقینا یہی وجہ ہے کہ قرآن و سنّت کے ابعاد بھی اتنے وسیع، متنوع اور عمیق ہیں جتنی خداوند تعالٰی کی کائنات اور انسانی سماج وسیع، متنوع اور عمیق ہے۔ بنابریں، کائنات کے متنوع حقائق کو کشف کرنے اور انسانی سماج کے متنوع مسائل کا حل اور حکم بیان کرنے کےلئے قرآن و سنّت پر تحقیق کا کام کبھی مکمل نہیں ہوگا اور یہ موضوع، دینی تحقیقات کا دائمی موضوع رہے گا۔ لیکن اس کا تقاضا تکرار نہیں، ابتکار ہے۔ بدقسمتی سے قرآن و سنّت پر تحقیقات میں تکرار کا عنصر غالب نظر آتا اور ابتکار کم دکھائی دیتا ہے۔