رسول اکرمﷺ کی سیاسی سیرت کے رہنما اصول
GUIDING PRINCIPLES FROM POLITICAL LIFE OF THE HOLY PROPHET (PBUH)
Abstract
According to The Holy Quran, The Holy Propher (PBUH) is the best pattern and example for those who hope in Allah and the Last Day and often remember Allah. Surely, the entire life of the Holy Prophet (PBUH) contains principles and practices that guide us in all collective and individual aspects of human life. This article discusses some of the guiding principles of political life of The Holy Prophet. Among these principles, Prophet's gentleness, moderation and forgiveness is most prominent. This article discusses these attributes in details. This aspect of The Holy Prophets’ political life seeks the attention of every ruler and especially for Muslim rulers towards a basic principle of governing.
قرآن، رسول اکرمﷺ کی سیرتِ طیبہ کو ہر اُس شخص کے لیے نمونہ عمل قرار دیتا ہے جو اللہ اور روز آخرت کی امید رکھتا اور اللہ کا کثرت سے ذکر کرتا ہو۔ یقینا آپﷺ کی زندگی کے ہر پہلو میں انسانی زندگی کے سماجی،فلاحی ، سیاسی اور دیگر اجتماعی و انفرادی پہلوؤں کے بارےمیں راہنمائی کے اصول اور نمونہ عمل موجود ہیں۔ اس مقالے میں آنحضرتﷺ کی سیاسی زندگی کے کچھ راہنما اصولوں پر بحث کی گئی ہے۔ ان اصولوں میں آپﷺ کی نرم مزاجی،مدارات اور عفو و درگذر پر مبنی سیرت کا رنگ غالب نظر آتا ہے۔ آپﷺ کی سیاسی زندگی کا یہ پہلو یوں تو ہر حکمران کو اور بالخصوص مسلمان حکمرانوں کو حکمرانی کے ایک اساسی اصول کی طرف متوجہ کرتا ہے۔
References
۲ ۔عمید، حسن، فرہنگ فارسی عمید، لفظ سیرہ، ط30(تہران، نشر سپھر، 1380شمسی)
۳ ۔راغب، اصفہانی، مفردات الفاظ القرآن،تحقیق صفوان داؤودی،لفظ سیرہ،ط3(دمشق، دارالقلم، 1418ھ)
۴ ۔ محمد بن مکرم، ابن منظور، لسان العرب،ط3، ج6، (بیروت۔ دار صادر، 1414ھ) 399۔
۵ ۔شہید مرتضیٰ، مطہری، سیری در سیرہ نبوی، ط23(تہران، انتشارات صدرا، 1380 شمسی) 47۔
٦ ۔امام، احمد بن حنبل، مسند حنبل، تحقیق: عبدالمحسن ترکی، ج4، حدیث : 45491(بیروت، مؤسسۃ الرسالۃ، 1414ھ) 538۔
۷ ۔ابن، ہشام، سیرۃ النبویۃ،ج1(بیروت، دار المعرفۃ، ...) 513۔
۸ ۔دیکھئے: طٰہ،ٰ حسین، آئینہ اسلام ، ترجمہ: محمد ابراہیم آیتی(تہران، نشر تہران، 1339 ش) 76۔
۹ ۔ابن ہشام ، سیرۃ النبویہ، ج2، ص 198۔
۱۰ ۔ابن ہشام، سیرۃ النبویہ، ج2، ص199۔
۱۱ ۔ابن کثیر،ابوالفداء اسماعیل بن عمر القعشی الدمشقی،السیرۃ النبویہ،تحقیق: مصطفیٰ عبد الواحد، ج4(بیروت، دارالمعرفہ للطباعۃ والنشر والتوزیع، 1395ھ) 201۔
۱۲ ۔مجید، خدوری، جنگ و صلح در اسلام، ترجمہ: غلام رضا سعیدی(تہران، انتشارات اطلاعات، 1389ش) 372۔
۱۳ ۔محمد حسین، ہیکل، حیات محمد،ترجمہ فارسی :زندگانی محمد، ابوالقاسم پائندہ(تہران، انتشارات سورہ، 1380ش) 347۔
۱۴ ۔سعید، جلیلی، سیاست خارجی پیامبرؐ(تہران، انتشارات سازمان تبلیغات اسلامی ، 1374ش) 105-106۔
۱۵ ۔ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، ج4،ص49۔
۱٦ ۔ محمد بن عمر، واقدی، المغازی، ترجمہ: محمود مہدوی دامغانی، ج2، ط2(تہران، مرکز نشر دانشگاہی، 1369ش) 853۔
۱۷ ۔امام مسلم،مسلم بن حجاج القشیری، صحیح مسلم، تحقیق: محمد فؤاد عبدالباقی، ط2(بیروت، دار احیاء التراث العربی، 1972ء) ح 2599۔
۱۸ ۔علی محمد، صلابی ، السیرۃ النبویہ، ج2(بیروت، دار معرفۃ، 1429ھ) 25۔