علامہ جوادی آملی کی نظر میں تعلیم و تربیت کے بنیادی اصول

BASIC PRINCIPALS OF EDUCATION & UPBRINGING (From The viewpoint of Jawadi Amoli)

  • Syed Rizwan Naqvi
  • Syed Rizwan
Keywords: Amoli, Education, Upbringing, Purification, Dignity, Faith, ایمان, کرامت, تزکیہ, تربیت, تعلیم, آملی

Abstract

No doubt, education & upbringing is a basic objective of sending prophets as declared in Holly Quran. Ayatollah Allama Jawadi Amoli has presented the concept of education and upbringing (tarbiyat) from the viewpoint of Islam in a distinct way. For him, education is the conceptual development of a person to the level that he/ she could solve complicated scientific and conceptual issues. According to him, the preeminence of upbringing and purification of soul over education is like that of goal over means and real scholars (ulama) are those whom education and knowledge result in their spiritual upbringing. 8 basic foundations of education & upbring have been presented in this article according to the viewpoint of Allama Jawadi Amoli. These are: human ability for education & upbringing, purification, motivation, ridiculation, rationality, dignity and faith.

اگر تعلیم و تربیت اگر  ایک معاشرے کی روح قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہو گا۔ یہ موضوع اس قدر اہم ہے کہ اللہ تعالی نے انبیائےاکرام کو مبعوث کرنے کا  ہدف اور مقصد بھی تعلیم و تربیت، تزکیہ اور تہذیب نفس بیان فرمایا ہے۔ معروف فلاسفر اور مفسر قرآن آیت اللہ جوادی آملی  نے تعلیم و تربیت کے معنی اور مفہوم کو ایک الگ اور منفرد انداز سے پیش کیا ۔ آپ کے مطابق تعلیم عبارت ہے  انسان فکری اعتبار سے اس حد تک پہنچ جانے سے کہ مشکل اور پیچیدہ علمی و فکری مسائل حل کرسکے۔  آپ کے مطابق تعلیم و تربیت کا آپس میں گہرا ربط ہے اور حقیقی عالم وہی ہیں جن کی تعلیم، ان کی تربیت کا سبب بنے۔ ان کے مطابق تعلیم و تربیت کی اساس وحی الٰہی اور عقل ہیں  اور تعلیم و تربیت جبر و اکراہ سے نہیں، بلکہ تشویق و ترغیب کے ذریعے دی جا سکتی ہے۔

References

۔ مجلہ رشد معلم ،( شمارہ11 ، 1983) 13۔
مجلہ رشد معلم ، 11۔
۔ عبداللہ جوادی،آملی، تسنیم ، ج7 (قم: انتشارات اسرا، 2005)، 491۔
۔ عبداللہ جوادی آملی، تسنیم ، ج7، 492۔
۔ عبداللہ جوادی، آملی، تسنیم ، ج7 (قم: انتشارات اسرا، 2005)، 505۔
۔روح اللہ، امام خمینیؒ، کشف الاسرار، ج ۱ ( قم: انتشارات امام خمینی،ندارد)، 411۔
۔عبداللہ جوادی، آملی،تسنیم،ج 6(قم: انتشارات اسرا،2012)، 503۔
۔علامہ محمد باقر، مجلسی، بحار، ج2، ج83 (تہران: دارالکتب الاسلامیہ، ندارد)، 63، 18۔
۔عبداللہ جوادی، آملی، شریعت در آینہ معرفت (قم: انتشارات اسرا، 1993)، 166۔
۔سیدمحمد، رضی، نہج البلاغہ، (قم:ندارد، 2000)، 222 ۔
۔علامہ محمد باقر، مجلسی، بحارالانوار، جلد2 ( تہران: دارالکتب الاسلامیہ، ندارد )، 245۔
۔عبداللہ جوادی، آملی، منزلت عقل در ہندسہ معرفت دینی (قم: انتشارات اسرا،2007)، 108 ۔
۔عبداللہ جوادی آملی، منزلت عقل در ہندسہ معرفت دینی، 110 ۔
۔عبداللہ جوادی، آملی، شکوفیی عقل درپرتو نہضت حسینی (قم: انتشارات اسرا،2007)، 118۔
۔ عبداللہ جوادی، آملی، شکوفایی عقل در پرتو نہضت حسینی (قم: انتشارات اسرا، 2014)، 127۔
۔علامہ محمد باقر، مجلسی، بحارالانوار، ج16 (تہران: دارالکتب الاسلامیہ، ندارد)، 210۔
۔عبداللہ جوادی، آملی، ہدایت در قرآن (قم: انتشارات اسرا،2016)، 136۔
۔عبداللہ جوادی، آملی، شریعت در آئینہ معرفت (قم: انتشارات اسرا، 1993)، 157۔

Published
2020-11-01