تعلیم و تربیت کا انسان سازی کے ساتھ رابطہ تسلیم شدہ ہے ۔ مجلہ نور معرفت کے موجودہ شمارے میں تعلیم و تربیت کے موضوع سے مربوط چھپنے والے انتہائی عمیق اور فنی مقالات کی وہ تعداد ہے جسے دیکھ کر اس شمارے کو تعلیم و تربیت کا خصوصی شمارہ کہنا بے جا نہ ہو گا۔ اس شمارہ میں "تربیت، لغوی مفہوم اور خصوصیات" کے عنوان سے ایک وزنی مقالہ شامل ہے۔  دوسرا مقالہ "معاشرتی ترقی میں ادب کا کردار" کے عنوان سے شامل ہے جو بذات خود لسانیات کا موضوع ہے جو اپنی جگہ تعلیم و تربیت کا ایک اہم شعبہ ہے۔ تعلیم و تربیت کے موضوع سے مربوط تیسرے مقالے میں "اقوام متحدہ کا 2030 ترقیاتی ایجنڈا، ایک تنقیدی جائزہ" کے عنوان سے پاکستان میں شعبۂ تعلیم و تربیت کے ارباب قدرت و اختیار کو "ہوشیار باش!" کہہ کر راہزنوں سے ہوشیار  رہنے کی چارہ جوئی کی گئی ہے۔موضوع سے مربوط چوتھے مقالے میں "تعلیم و تربیت کے بنیادی اصول" کے عنوان سے تعلیم و تربیت کی اسلامی Foundations  کو اجاگرکیا گیا ہے۔اسی موضوع سے مربوط  پانچویں مقالے میں "تعلیم و تربیت میں جسمانی سزا" کے عنوان کے تحت ایک اہم مسئلہ پر قدرے مختلف انداز سے رائے زنی کی گئی ہے۔

ان مقالات کے علاوہ، اس شمارہ کے دامن میں ایک تحقیقی مقالہ "الہی صفات کی معنی شناسی" کے عنوان سے مزین ہے جس میں علم الکلام کا ایک اہم موضوع زیربحث لایا گیا ہے۔ اس شمارے میں "انسان، معیشت اور ماحولیات" کے عنوان سے ایک اور مقالہ جہاں کتاب شناسی کے باب میں ایک منفرد اندازِ بیان پر مشتمل ہے، وہاں انسان کے خلافتِ الہٰیہ کے مقام پر فائز ہونےکی حدود و قیود اور شرائط کی ترجمانی کے علاوہ  معیشت اور ماحولیات کے حوالے سے قاری  کو اپنا اقتصادی قرض اتارنے اور اپنا ماحولیاتی فرض ادا کرنے کےلئے تگ و دَو پر اکساتا ہے۔  نور معرفت کے زیر نظر شمارے کا ایک اور مقالہ "سائنس اور دین کے درمیان رابطہ" کے عنوان کے تحت اس سوال کا جواب فراہم کرتا ہے کہ سائنس اور دین کے درمیان پائے جانے والے رابطہ کی ماہیت کیا ہے۔ اس شمارے میں "تکریم فاطمہ سلام اللہ علیہا" کے عنوان سے ایک اور مقالہ خواتینِ جنّت کی سیدہ حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل و کرامات پر مشتمل ہے جو رسولِ خداﷺ کی امّت کو اجرِ رسالت کی  ادائیگی کی تاکید کرنے کے ساتھ ساتھ اولادِ رسولﷺ کی تکریم و تعظیم کے لزوم پر ایک جاندار تحریر ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سہ ماہی علمی، تحقیقی مجلہ نور معرفت کا یہ شمارے، تخلیقی تصنیفات کے باب میں ایک اہم اضافہ اور قارئین کرام کی علمی تشنگی دور کرنے کےلئے مئے ساقی شمار ہو گا۔ان شاء اللہ!

٭٭٭٭٭

Published: 2021-12-04

Articles