سائنس اور دین کے درمیان رابطہ

INTERRELATION OF SCIENCE & RELIGION

  • Muhammad Hussain Hafzi
  • Dr. Qaisar Abbas Jafari
Keywords: Quran, Hadith, Science, Religion, Relation, رابطہ, دین, سائنس, حدیث, قرآن

Abstract

The following article describes the relaio between science and religion. According to the author, along with a deep study of Quran & Hadith and the views of the recognised Muslim scholars and intellectuals, a thorough study of the subject must be done in depth to understand the nature of the interrelation of knowledge and religion. This article examines the importance and virtues of religion and knowledge in the light of Quran & Hadith and the valuable opinions of few authentic personalities in this regard. The article attempts to describe the nature of the relation between knowledge and religion.

زیر نظر  مقالہ میں سائنس ) اور دین  کے درمیان موجود رابطہ بیان ہوا ہے ۔ مقالہ نگار کے مطابق علم و دین کے باہمی رابطہ کی ماہیت سمجھنے کےلئے ضروری ہے کہ  اس موضوع پر تمام جوانب سے عمیق مطالعہ کیا جائے اور کتاب وسنت سمیت  معتبر  مسلمان علماء اور دانشمندوں کے آراء ونظریات کا گہرا مطالعہ ضروری ہے ۔ اس مقالہ میں قرآن وحدیث کی روشنی میں دین اور علم کی اہمیت،فضیلت اور اس سلسلے میں  چند معتبر شخصیات کی قیمتی  آراء کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے علم اور دین کے درمیان پائے جانے والے رابطے کی ماہیت کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے

References

۔ جعفر،سجادى، فرهنگ علوم نقلى و ادبى)تهران، مؤسسه مطبوعاتى علمى، 1344) ، 273۔
۔ خلیل ابن احمد، فراهیدی، العین، ج 8 : 73۔
۔ محمد حسین، طباطبائی، شيعه در اسلام( قم، دفتر انتشارات اسلامى، 1378) 21۔
۔ محمد حسین، طباطبائی، الميزان فى تفسير القرآن، ج 5، ج1 (قم، دفتر انتشارات اسلامى، 1417 ق) ، 424۔
۔ مهدی، گلشنی، از علم سکولار تا علم دینی: 21۔
۔ پترسون، مایکل و ھمراھان، عقل و اعتقاد ديني، ترجمه احمد نراقي و ابراهيم سلطاني(تہران، انتشارات طرح نو، 1379ھ،ش(:358-363۔
۔ابن اشیر، الکامل فی التاریخ، ج9 (بیروت: دارصادر، طبع1966ء )، 372۔
۔ محمد رضا رضایی، اصفهانی، شبهات جدید قرآنی(ندارد، ندارد، ندارد) 26۔
۔ ایضا: 33۔
۔ عبد الحمید، خسرو پناه، مسائل جدید کلامی و فلسفه دین(قم، دفتر تبلیغات اسلامی، ندارد) 272۔
۔ایضا: 268-269۔
۔ گلشنی، از علم سکولار تا علم دینی:49۔
۔ رضایی، اصفهانی، شبهات جدید قرآنی:34۔
۔ الشیح محمد، باقر المجلسی “بحار الانوار”ج1(بیروت، مؤسسة الوفاء الطبع الثانیہ ، سنة 1993ء)172 و 206۔
۔ طباطبائی، الميزان فى تفسير القرآن، ج 8 :300۔
۔ محمد حسین، طباطبائی، بررسى هاى اسلامى، ج 1( قم، بوستان كتاب، 1388) 35-36۔
۔ ایضاً: 551۔

Published
2020-11-01