عصرِ خاتمیّت اور غیبت   میں اسلامی فقہ و فقاہت کی داستان ، قرآن و سنّت میں اجتہاد اور جدّوجہد کی داستان ہے۔ مجلہ نور معرفت کے پچاسویں شمارے میں جہاں اسلام میں اجتہاد کے  ارتقائی مراحل  اور قرآن و سنّت سے اسلامی تعلیمات کے اخذ و استخراج کی Methodology پر تفصیلی بحث کی گئی ہے، وہاں  اسی اجتہادی روش  کی آئینہ دار ایک اہم اصولی بھی پیش کی گئی ہے جس میں یہ دیکھا گیا ہے کہ اسلامی متون میں وارد شدہ امر ونہی کس معنی پر دلالت کرتی ہے؟ اسی طرح اسلامی حکومت کی تشکیل جیسے اہم مسئلہ پر دو معتبر شخصیات کی اجتہادی  رہیافت Approach پر ایک مقالہ شامل ہے جو روح اللہ امام  خمینیؒ اور علامہ ابوالاعلیٰ مودودیؒ کے نظریات کی روشنی میں اسلامی حکومت کی تشکیل کی فکری بنیادوں کو اجاگر کرتا ہے۔اس  شمارے کے چوتھے مقالے میں برِّصغیر پاک وہندمیں اشاعتِ اسلام کے حوالے سے صوفیوں کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے صوفیانہ منش کو دَورِ حاضر کی مذہبی تنگ نظری اور نسلی و لسانی منافرت کے سدّباب کے طور پر تجویز کیا گیا ہے۔ اس شمارے کا پانچواں مقالہ عالمِ اسلام کی تین مقتدر شخصیات، امام غزالی، خواجہ نصیر الدین طوسی اور علامہ محمد اقبال  کے نظریات کی روشنی میں انسانی کردار کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتا اور کردار سازی  کے اسباب و عناصر بیان  کرتا ہے۔اس شمارے کا چھٹا مقالہ انسان کے غموں، بیماریوں، مشکلات،زمینی وآسمانی آفتوں اور بالخصوص کورونا وائرس جیسی عظیم وباء میں مبتلا ہو جانے کی صورت میں مایوس نہ ہونے کی عملی راہیں پیش کرتا ہے۔ ساتواں مقالہ اردو رسم الخط کے آغاز و ارتقاء کی داستان پر مبنی ہے جو ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ لسانیات کا سیاست کے ساتھ گہرا ربط ہے۔ لہذا آزاد قوموں کو ہمیشہ اپنی زبان و ادبیات اور رسم الخط کو خاص اہمیت دینی چاہیے۔ اس شمارے کا آخری مقالہ ان سوالات کا جواب فراہم کرتا ہے کہ آیا آئیڈیالوجی اور قومی مفادات یکجا ہو سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر ایسا ممکن ہے تو آیا اسلامی جمہوریہ ایران کا سیاسی نظام اپنے اندر آئیڈیالوجی اور قومی مفادات کو یکجا رکھے ہوئے ہے یا نہیں؟ ہمیں امید ہے کہ مجلہ نور معرفت کے پیش نظر شمارہ میں مقالات کا یہ تنوّع، اس شمارے کے قارئین کےلئے انتہائی معلومات افزا ثابت ہو گا۔ان شاء اللہ!

Published: 2021-02-10

Articles